Alfia alima

Add To collaction

محبت کی دیوانگی

محبت کی دیوانگی قسط نمبر 1

ہیلو ۔۔۔۔۔ (وہ گہری نیند میں تھی جب حرا کی کال آئی ۔۔۔)

ہیلو تصبیہا یار ایک مسئلہ ہوگیا ہے ۔۔۔۔(حرا گبرائی ہوئی تھی )

کیا ہوا ہے۔اتنا کیوں سسپینس کریرٹ کررہی ہے ۔۔(وہ چڑچڑے لہجے میں بولی۔)

وہ ۔۔وہ انعم نے خودکشی کی کوشیش کی ہے ۔۔۔۔

کیا ۔۔ کب ؟ اور ہے کہا وہ ؟ (اس کی نیند ایک دم سے غائب ہوگئی ۔وہ چیختے ہوئے بولی)

گھر میں ہے اپنے ۔(اس نے ہاسپیٹل کا نام بتایا تصبیہا کو)

میں ارہی ہوں ۔۔۔(اس نے موبائل پھنکا اور واش روم میں گھوس گئی۔)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک گھنٹے میں وہ دونوں اس کے گھر کے باہر تھیں ۔۔۔۔)

کچھ بتایا تھا انٹی نے کہ کیوں کی اس نے یہ حرکت۔(تصبیہا نے حرا سے پوچھا )

ہاں وہ کہہ رہیں تھیں کہ پڑھائی کا اسٹیرس لیا ہے اس نے ۔مگر مجھے تو کچھ اور ہی بات لگ رہی ہے ۔(حرا نے اپنا ختشا ظاہر کیا )

کیسی بات ؟ (وہ دونوں باہر کھڑی تھیں )

مجھے لگتا ہے اس نے حمزہ کی وجہ سے یہ حرکت کی ہے۔۔۔

اگر ایسا ہوا نہ تو میں انعم کو چھوڑوں گی نہیں ۔(تصبیہا غصے بول کر اندر چلی گئی ،حرا بھی اس کے پیچھے چل دی )

اسلام و علیکم انٹی ،،اب انعم کی طبیت کیسی ہے؟(تصبیہا نے اندر اتے ہی انعم نے بارے میں پوچھا تو وہ رونے لگیں )

ارے انٹی آپ رو کیوں رہی ہیں ۔انشا اللہ سب ٹھیک ہوجائے گا ۔(وہ دونوں انھیں سمجھانے لگیں )

بیٹا ایسا بھی کیا پڑھائی کا جنون کہ بندہ خودکشی ہئ کرلے۔(انھوں نے روتے روتے کہا)

میں دیکھتی ہوں اسے ۔آپ ٹینششن نہ لیں ۔(یہ کہہ کر وہ دونوں انعم کہ کمرے میں چلی گئی)

بہت خوب ۔سنا ہے آپ نے پڑھائی کا اسٹریس اتنا لے لیا کہ خودکشی ہئ کی کوشیش کرڈالی ۔واہ (تصبیہا نے طنزیہ لہجے میں کہا)

بلکل صحیح کہہ رہی ہو ۔وہ لڑکی جس نے فیس بک کہ علاوہ کبھی کوئی بک نہیں کھولی وہ پڑھائی کہ لیے خودکشی کرے یہ بات کچھ حزم نہیں ہورہی ۔(حرا نے بھی تصبیہا کا ساتھ دیتے ہوئے طنزیہ کہا)

صحیح صحیح بتاو کیوں کی یہ گھٹیا حرکت ؟(تصبیہا نے غصے سے انعم کو آنکھیں دیکھایں تو وہ گردن جھوکا کہ بولی)

حمزہ نے شادی سے انکار کردیا ہے ۔۔۔۔(وہ بہت ہلکی آواز میں بولی)

کیا؟؟؟؟ (پہلے تو تصبیہا غصے چیخی پھر اس کو تھپڑ لگانے کے لیے بڑھی تو حرا نے اسے روک لیا ورنہ ایک تھپڑ تو وہ اسے لگا ہی دیتی جتنی وہ غصے میں تھی ۔)

تمیارا دماغ درست ہے یا نہیں ۔وہ عورت جو باہر بیھٹی ہے تمیاری ماں ہےوہ اس نے رورو کر اپنا برا حال کرلیا ہے ،تمیارے بابا پریشان ہیں تمھیں زرا سا احساس نہیں ہے کہ وہ کس ازیت سے گزررہے ہیں ۔چار دن کی محبت اتنا اندھا کردیتی ہے کا۔
(وہ سانس لینے کے لیے روکی ۔)

اچھا ہوا جوکچھ تمہارے ساتھ ہوا انعم ۔ تم ایک لڑکے کے لیے اپنے ماں باپ کو دھوکادے رہی تھیں ۔

میں دھوکا تو نہیں دے رہی تھی ۔میں اس سے محبت کرتی ہوں ۔۔(انعم نے اپنے آپ کو ڈفینڈ کیا )

اسے دھوکا ہی کہتے ہیں لڑکی ۔کیسی نامحرم سے کسی بھی قسم کا تعلق رکھنا کب جائز ہے ہمارے دین میں اور کس محبت کی بات کررہی ہو تم جو حرام ہے ۔ایک بات یاد رکھنا حرام میں کبھی برکت نہیں ہوتی چاہے وہ رزق ہو یا محبت یا پھر کچھ اور ۔

(تصبیہا نے آج انعم کی اچھی خاصی کلاس لے ڈالی تھی ۔۔انعم سر جھکا کر اس کی بات سن رہی تھی ۔انعم کی آنکھیں نم ہوگئیں تو تصبیہا کو اس پر ترس آگیا ۔وہ اپنی دوست کو ایسے نہیں دیکھ سکتی تھی ۔ مگر اچھا دوست وہ ہی ہوتا ہے جو آپ کو کوئی بھی غلط کام کرنے سے روکے۔ وہ نرم لہجھے میں بولی )
کیا کہا تھا تم نے اسے ؟

میں نے اسے کہا تھا کہ وہ اپنا رشتہ بھیج دے میرے گھر ۔۔۔

پھر؟

اس نے کہا کہ ابھی نہیں کچھ وقت اسے درکار ہے۔۔

اسے تمہارے رشتے کا پتہ ہے ؟

ہاں۔۔۔(انعم نے اثبات میں سر ہلا کر جواب دیا )

پھر کیا کہا اس نے ؟ (تصبیہا نے اس کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا)

اس نے کہا کہ بھاگ چلتے ہیں ۔(انعم نے ہلکی آواز میں کہا)

پھر ؟

میں نے منا کردیاا تو اس نے کہا اگر یہ نہیں کرسکتیں تو مجھے بھول جاو ۔(وہ رونے لگی ) میں اس کے بغیر نہیں رہ سکتی تصبیہا (اس نے تصبیہا کے ہاتھ پکڑ کر کہا )

دل تو چارہا ہے کہ ایک زوردار تھپڑ تیرے منہ پر لگاو ۔۔۔(تصبہیا نے غصے میں کہا) اس لوزر میں اتنی ہمت نہیں ہوئی کہ عزت سے اپنا رشتہ بھیج دیتا ۔۔۔۔

اس کہ گھر والے نہیں مان رہے نا ۔۔(انعم نے اس کی بات کاٹتے ہوئے کہا)

بھاڑ میں گئے گھر والے ۔(اس نے جھٹکے سے اپنے ہاتھ چھوڑوائے،)

جو بندہ ابھی تیرے لیے کھڑا نہیں ہوسکتا ،جو ابھی تجھے عزت سے اپنے گھر نہیں لے جاسکتا وہ بعد میں تجھے عزت دلوائے گا ۔آر یو سیریس ۔۔۔۔ عزت یا محبت میں سے کسی ایک کی چوائس ہو تو انکھ بند کرکے عزت کو چوننا کیونکہ اس سے بڑھ کر کسی بھی لڑکی کہ لیے کچھ نہیں ہوسکتا ۔۔(تصبیہا نے اسے سمجھایا )

جو فیصلہ انکل انٹی نے کیا ہےوہ بیت اچھا ہے ۔کوئی بھی ماں باپ اپنے بچوں کا برا نہیں کرتے ۔ جتنی جلدی اس بات کو سمجھ جا و اتنا ہی بہتر ہوگا تمہارے لیے ۔۔۔

اور تم ایسے بندے کے لیے اپنی جان دینے لگی تھیں ۔کیا تمہاری جان اتنی سستی ہے۔ ایک لمحے کے لیے کے لیے بھی تم نے اپنے ماں باپ کے بارے میں نہیں سوچا؟ شرم آنی چاہیے تمہیں ۔

صحیح کہہ رہی ہو تم مجھے اپنے ماں باپ کی بات ماننی چاہیے تھی ۔میں واقع اندھی ہوگئی تھی۔۔(انعم کی سمجھ میں اس کی بات آگئی۔)

شکراللہ کا کہ تم سمجھ گئی ۔

ویسے یہ حمزہ کرتا کیا ہے ؟

ہاوس جوب کررہا ہے ابھی ۔۔۔

کس ہوسپیٹل میں ؟

کیوں ؟ اب کیا کرے گی ؟(حرا کو کچھ گڑبڑ محسوس ہوئی تو فورا بولی)

کچھ نہیں ایسے ہی پوچھ رہی ہوں بتاو۔۔۔۔

تجھ سے کسی بات کی بائید نہیں ہے ۔تو کچھ بھی کرسکتی ہے ۔۔(انعم اس کی رگ رگ سے واقف تھی )

اب تم مجھے غلط سمجھ رہی ہو۔۔(تصبیہا نے مسکراہٹ دبا کر کہا کیونکہ وہ کچھ ایسا ہی کرنے جارہی تھی)

(انعم نے ہاسپیتل کا نام بتادیا ) کیا کرنے والی ہے تو ؟

اس کی طبیت صاف۔۔۔(تصبیہا نے کچھ سوچتے ہوئے کہا)

پاگل مت بنو ۔۔چھوڑ دو اسے ۔(حرا نے اسے سمجھایا)

اج اس کے ساتھ فلرٹ کررہا ہے کل کسی اور کے ساتھ کرے گا اس کو میں نہیں چھوڑوں گی ۔(تصبیہا کو بہت غصہ آرہا تھا کہ کوئی اس کی دوست کے ساتھ فلرٹ کررہا تھا ۔)

   1
0 Comments